do_action( 'acm_tag', '728x90_leaderboard' );

Monday, September 11, 2017

ग़ज़ल غزل


شدّتِ غم کے ان مراحل میں
ہجر کے یاس کے سلاسل میں

شہرِ جاناں میں قتل ہونے کو
سَرنگوں پیش کوئے قاتل میں

بے رخی کے ان تیز حملوں کی 
جراءتِ تاب نہیں کاہل میں

ہر گھڑی محوِ فکرِ جاناں ہوں
حِس نہیں اسکی یارِ غافل میں

دردِ فرقت کا مداوا ہے قمر
عکسِ جاناں ہے ماہِ کامل میں

یارِ محسن کا ہے احساں دل پر
عشق لکھّا ہے قلبِ جاہل میں

محسن یاسین
مالیگاؤں، مہاراشٹرا، ہند
9822269031


शिद्दत ए ग़म के इन मराहिल में
हिज्र के यास के सलासिल में

शहर ए जानाँ में क़त्ल होने को
सरनिगूँ पेश कूए क़ातिल में

बेरुख़ी के इन तेज़ हमलों की
जुरअत ए ताब नहीं काहिल में

हर घड़ी महव ए फ़िक्र ए जानाँ हूँ
हिस नहीं इसकी यार ए ग़ाफ़िल में

दर्द ए फ़ुरक़त का मदावा है क़मर
अक्स ए जानाँ है माहे कामिल में

यार ए मोहसिन का है एहसाँ दिल पर
इश्क़ लिख्खा है क़ल्ब ए जाहिल में


मोहसिन यासीन
मालेगांव, महाराष्ट्र, भारत
+919822269031


4 comments:

  1. ہم کو معلوم ہے عشق معصوم ہے
    دل سے ہوجاتی ہے غلطیاں
    اجو عشق سے دل یہ محروم ہیں

    ReplyDelete
  2. چلو محسن محبت کی نئی بنیاد رکھتے ہیں
    خود پابند رہتے ہیں اُسے آزاد رکھتے ہیں

    ہمارے خون میں رب نے یہی تاثیر رکھی ہے
    برائی بھول جاتے ہیں اچھائی یاد رکھتے ہیں

    محبت میں کہیں ہم سے گستاخی نہ ہوجائے،
    ہم اپنا ہر قدم اُسکے قدم کے بعد رکھتے ہیں

    ReplyDelete
  3. چلو محسن محبت کی نئی بنیاد رکھتے ہیں
    خود پابند رہتے ہیں اُسے آزاد رکھتے ہیں

    ہمارے خون میں رب نے یہی تاثیر رکھی ہے
    برائی بھول جاتے ہیں اچھائی یاد رکھتے ہیں

    محبت میں کہیں ہم سے گستاخی نہ ہوجائے،
    ہم اپنا ہر قدم اُسکے قدم کے بعد رکھتے ہیں

    ReplyDelete